بھارت اور چین کے مابین سرحدی تنازعے پر مذاکرات ناکام ہو گئے۔ دونوں ملکوں کے سینئر دفاعی حکام چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے دو روزہ مذاکرات میں دیرینہ سرحدی تنازعے کا حل تلاش کرنے میں ناکام رہے۔
جمعہ کو دونوں ملکوں کے مذاکرات کے اختتام کے بعد ایک بیان میں کہا گیا کہ مذاکرات دوستانہ ماحول میں ہوئے جبکہ مذاکرات کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔ مذاکرات میں بھارتی وفد کی قیادت قومی سلامتی کے مشیر ایم کے نارائنن نے کی جبکہ چین کے اسٹیٹ قونصلر ڈائی بینگو نے سرحدی تنازعے کے حل کیلئے ہونے والے مذاکرات میں اپنے ملک کے وفد کی قیادت کی۔ بھارتی حکام کے مطابق بند کمرے میں ہونے والے مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا۔
فریقین نے مذاکرات کے سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ بیجنگ میں دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات کشیدہ ماحول میں ہوئے کیونکہ چین نے حال ہی میں ویانا میں نیوکلیئر سپلائرز گروپ کے اجلاس میں بھارت کو ایٹمی توانائی فراہم کرنے کی مخالفت کی تھی۔ دونوں ملکوں کے مابین حالیہ عرصے کے دوران سرحدی تنازعے پر یہ مذاکرات کا 12 واں دور تھا۔
چین کے حکام نے گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات کے موقع پر بھارتی وفد کے سربراہ اور قومی سلامتی کے مشیر کو آگاہ کیا تھا کہ 1962ء کی جنگ کے بعد پیدا ہونے والے سرحدی تنازعے کے تصفیہ تک دونوں ملکوں کو سرحد پر امن برقرار رکھنے کیلئے کوششیں کرنی چاہیے۔
جمعہ کو دونوں ملکوں کے مذاکرات کے اختتام کے بعد ایک بیان میں کہا گیا کہ مذاکرات دوستانہ ماحول میں ہوئے جبکہ مذاکرات کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔ مذاکرات میں بھارتی وفد کی قیادت قومی سلامتی کے مشیر ایم کے نارائنن نے کی جبکہ چین کے اسٹیٹ قونصلر ڈائی بینگو نے سرحدی تنازعے کے حل کیلئے ہونے والے مذاکرات میں اپنے ملک کے وفد کی قیادت کی۔ بھارتی حکام کے مطابق بند کمرے میں ہونے والے مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا۔
فریقین نے مذاکرات کے سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ بیجنگ میں دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات کشیدہ ماحول میں ہوئے کیونکہ چین نے حال ہی میں ویانا میں نیوکلیئر سپلائرز گروپ کے اجلاس میں بھارت کو ایٹمی توانائی فراہم کرنے کی مخالفت کی تھی۔ دونوں ملکوں کے مابین حالیہ عرصے کے دوران سرحدی تنازعے پر یہ مذاکرات کا 12 واں دور تھا۔
چین کے حکام نے گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات کے موقع پر بھارتی وفد کے سربراہ اور قومی سلامتی کے مشیر کو آگاہ کیا تھا کہ 1962ء کی جنگ کے بعد پیدا ہونے والے سرحدی تنازعے کے تصفیہ تک دونوں ملکوں کو سرحد پر امن برقرار رکھنے کیلئے کوششیں کرنی چاہیے۔