دوران تربیت یہ سکھایا گیا کہ دہشت گرودں کو خالی ہاتھ کس طرح کنٹرول کیا جائے‘ مظاہرین کا سامنا کس طرح کیا جائے- اہم شخصیات کی کس طرح حفاظت کی جائے اور ٹریفک کے راستے میں سے مظاہرین کو کس طرح ہٹایا جائے-
اس تربیت کے لیے چین کے افسران مئی کے مہینے میں اسرائیل پہنچے ‘ چین کی وزارت عوامی تحفظ نے اس تربیتی کورس کی اسرائیل سے اپیل کی تھی – بریگیڈ جنرل بنیت زی ساؤ کو اس منصوبے کا ذمہ دار بنایا گیا اور انہوں نے یہ تربیتی پروگرام تیار کیا –
اس پروگرام میں وزارت خارجہ کے افسران نے بھرپورکوشش کی کہ لسانی اختلافات کے باوجود تربیتی کورس سے بھرپور استفادہ کیا جاسکے- تربیتی کورس میں شریک لوگوں کی رہائش کا بندوبست بیت حنون کے بارڈر پولیس مرکز میں کیاگیاتھا- تربیت کے لیے حیفہ کے کریات الیزر سٹیڈیم کو بیجنگ کے سٹیڈیم کے نمونے کے طور پر سامنے رکھاگیا-
اس کورس کی کامیابی کے بعد پیپلز آرمڈ پولیس فورس کے کمانڈر جنرل ووشو نگ زان نے اسرائیل اور چین کے درمیان ایسے کورسوں کے جاری رکھنے کا اعلان کیا – چینی افسران نے وزارت خارجہ اور پولیس سے درخواست کی تھی کہ ذرائع ابلاغ میں اس حوالے سے خبریں نہیں آنی چاہیے-