اسرائیلی فوج کی ہائی کمان کے شعبہ پلاننگ اور آپریشنز کے سابق سربراہ جنرل غیورا آئی لینڈ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ متوقع جھڑپوں کے بعد صہیونی فضائی حملوں کے ذریعے لبنان کا بینادی ڈھانچہ تباہ کیا جانا چاہئے۔
ملٹری انٹلیجنس کے ریٹائرڈ آفیسر غابی سیبونی نے تل ابیب یونیورسٹی کے قومی سلامتی سے متعلق ادارے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک مضمون میں کہا ہے کہ لبنان کی دوسری جنگ میں اختیار کی گئی پالیسی سے اسرائیل کے ڈیٹرنس میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے خاتمے کے بعد سے شام یا حزب اللہ کو اسرائیل کے خلاف ابتک کسی فوجی مہم جوئی کی جرات نہیں ہو سکی۔
انہوں نے اسرائیلی سیکیورٹی کے نئے نکتہ نظرکا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تل ابیب کو عالمی رائےعامہ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پوری قوت سے کچل کر رکھ دینا چاہئے۔ آج تک ہمیں حزب اللہ اور دمشق کی قیادت ڈراتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے نئے فوجی نظریئے کے تحت ہمیں خطرہ جنوب سے نہیں جبکہ اس بات ہمیں خطرہ غزہ کی پٹی، فلسطینی جماعتوں اور بالخصوص اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے ہے۔