گزشتہ ہفتے مغربیکنارے میں قابض اسرائیلی افواج کے ساتھ جھڑپوں اور تصادم کے نتیجے میں متعدد فوجی اوریہودی آباد کار زخمی ہوئے، اور مختلف مقامات پرمزاحمتی کارروائیاں کی گئیں۔
ہفتے کے دوران 4 آبادکار اور فوجی زخمی ہوئے جب کہ تصادم کے 60 واقعات کا اندراج ہوا۔ اس دوران فائرنگکے 8 ،ایک چاقو سے حملہ اور متعدد علاقوں میں 19 بارودی آلات اور مولوٹوف کاک ٹیل پھینکے۔
جمعہ کونابلس، القدس،رام اللہ، الخلیل اور قلقیلیہ میں تصادم کے 11 واقعات رونما ہوئے۔
جمعرات کو رام اللہکے گاؤں البیرہ اور مقبوضہ بیت المقدس کے قصبہ حزما میں نوجوانوں اور قابض فوج کے درمیانجھڑپیں ہوئیں۔
مزاحمت کارنوجوانوںنے قابض فوج پر مولوٹوف کاک ٹیل پھینکے اور البیرہ شہر پر دھاوا بولنے والی قابضفوج کو پسپا کردیا۔
بدھ کو میں نے بیتالمقدس، القدس، الخلیل، رام اللہ، نابلس اور سلفیت میں تصادم کے 12 پوائنٹس کیتفصیلات معلوم ہوئیں۔
مزاحمت کارن نے نابلسکی زمینوں پر تعمیر ہونے والی ایتمار بستی کے قریب قابض فوج کے ایک اجتماع پر فائرنگکی۔
منگل کوالقدس،الخلیل ، رام اللہ، بیت اللحم، نابلس، طوباس اور قلقیلیہ میں تصادم کے 10 واقعاترونما ہوئے۔
مقبوضہ بیت المقدسکی بستی "راموت” میں چاقو کے حملے میں ایک آباد کار زخمی ہو گیا۔ یہحملہ رام اللہ سے تعلق رکھنے والے اسماعیل نمر نے کیا تھا۔ قابض فوج نے اسے گولیاںمار کرزخمی کردیا اور اس کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔