شنبه 10/می/2025

اسرائیل جنگ بندی کے معاہدے کو توڑنے کے اقدامات کر رہا ہے

جمعرات 6-نومبر-2008

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے کہا ہے کہ سات فلسطینی مجاہدین کی شہادت کے بعد اسرائیل کے وزیر جنگ کا یہ کہنا کہ اسرائیل امن چاہتا ہے اور حالات کو مزید خراب نہیں کرنا چاہتا حقیقت میں ’’ڈس انفارمیشن‘‘ ہے اور عوام الناس کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے-

مرکز اطلاعات فلسطین کو جاری کیے گئے خصوصی بیان میں حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے کہا کہ اسرائیل نے امریکی صدارتی انتخابات کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور جب دنیا بھر کے لوگ صدارتی انتخابات کے بارے میں خبریں جاننے میں مگن تھے- اسرائیل نے مزاحمتی تحریک سے تعلق رکھنے والے سات افراد کو شہید کردیا- انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے مذاکرات کی فضاء مکدر ہوگی-

اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی فضاء برقرار رکھنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں دیگر جماعتوں کی رائے جاننا چاہیے کیونکہ انہوں نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی ہے-

حماس کے ترجمان نے کہا کہ حماس کے مصری قیادت سے براہ راست رابطے ہیں کیونکہ جنگ بندی کا معاہدہ مصری حکومت کے تعاون سے عمل میں آیا ہے- اگر اسرائیل خلاف ورزی کرے تو اس کی اطلاع مصری حکومت کو ملنا بھی ضروری ہے- قابض اسرائیل فوجیوں نے تسلیم کیا کہ غزہ میں فلسطینی مجاہدین کے ساتھ جھڑپوں میں اس کے چار فوجی زخمی ہوگئے اور دو آبادکاروں کو گولیاں لگیں-

مختصر لنک:

کاپی