شنبه 03/می/2025

یہودی آباد کاری اور زمینیں الاٹ کرنے کے خفیہ منصوبے طشت از بام

ہفتہ 15-نومبر-2008

اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کے خفیہ منصوبوں کا انکشاف ہواہے-کثیر الاشاعتی عبرانی اخبار ’’ہارٹز‘‘ نے انکشاف کیا ہے اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک نے حالیہ چند ماہ میں مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری کے کئی خفیہ منصوبوں کی منظوری دی-
 
ایہود باراک نے ایسے علاقوں میں یہودی آباد کاروں کیلئے زمینیں تقسیم کی ہیں جو 2003 ء کے امریکہ کے مجوزہ روڈ میپ کی خلاف ورزی ہے ، خود اسرائیل بھی اقوام متحدہ، یورپی یونین، روس اور امریکہ پر مشتمل چار رکنی بین الاقوامی کمیٹی کے سامنے ان علاقوں میں یہود ی آباد کاری نہ کرنے کا عہد کر چکا ہے-

 اسرائیل اور امریکہ کے درمیان 2003ء میں’’ فلسطینی روڈ میپ‘‘ کے عنوان سے ایک نئے معاہدے پر اتفاق کیا گیا تھا، جس کے تحت اسرائیل مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے بعض علاقوں سے یہودیوں کو نکالے گااور مزید یہودیوں کو آباد نہیں کرے گا، تاکہ فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کی جا سکے-اس معاہدے کے باوجود باراک نے انہی علاقوں میں یہودی آباد کاری کے خفیہ منصوبوں کی منظوری دی ہے-
 باراک نے حالیہ چند ماہ میں چار سو مکانات کی تعمیر کے لیے یہودی آباد کاروں میں زمینیں تقسیم کیں-

بعض علاقوں میں مکانات کی تعمیر کے لیے فنڈز بھی فراہم کیے گئے اور حکومتی سر پرستی میں مکانات کی تعمیر کی منظوری دی گئی جبکہ بعض مقامات پر یہودی آباد کاروں میں پلاٹ تقسیم کیے گئے -’’ بیتا ر علیٹ‘‘ کالونی میں 315   مکانات کی تعمیر کی منظوری کے ساتھ ساتھ 35 پلاٹ بھی الاٹ کیے گئے- آرئیل کالونی میں48  مکانات اور 19 پلاٹ کی منظوری دی گئی- اسی طرح ’’افرات‘‘ کالونی میں 40  مکانات ، ایک تجارتی مرکز اور ’’سنسہ‘‘ کالونی میں 60 مکانات کی خفیہ طور پر منظوری دی گئی-

ان کے علاوہ کئی دیگر یہودی آبادیوں میں توسیع کے نقشے بھی جاری کیے گئے ہیں جہاں جلد مزید مکانات کی تعمیر کی منظوری دی جائی گی- ان کالونیوں میں’’مودعین علیت، معالیہ ادومیم، مفوحورون، اورانیت، افرات، غفعات زئیف، بیت ایل، نافیہ دانیل، الون شفوت، ہار دار، کوعاف یعکوف اور طلمون جیسی یہودی کالونیاں شامل ہیں-

مختصر لنک:

کاپی