مستعفی اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کے قریبی ساتھیوں نے وزیر خارجہ اور متوقع وزیر اعظم زیپی لیونی کے فلسطینیوں سے مذاکرات میں لچک دار مؤقف اختیار کرنے کا انکشاف کیا ہے-
ایہود اولمرٹ کے قریبی ساتھیوں کے مطابق زیپی لیونی نے مشرقی بیت المقدس سے اسرائیلی انخلاء کے حوالے سے لچک کا اظہار کیا ہے- انہوں نے اپنے بیانات کے متضاد مؤقف اختیار کرتے ہوئے شام سے مذاکرات کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے-
تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار یدیعوت احرنوت اور ہارٹز کے مطابق زیپی لیونی نے اسرائیلی مذاکراتی ٹیم کی سربراہ کی حیثیت سے فلسطینیوں سے مذاکرات میں بہت زیادہ لچک دکھائی ہے-انہوں نے بیت المقدس اور سرحدوں کے مسئلہ کو حل کرنے کی تجویز دی ہےجس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزارت عظمی کے منصب پر فائز ہونے کے بعد بھی وہ تصفیہ کے عمل کو جاری رکھیں گی-
ایہود اولمرٹ کے قریبی ساتھیوں کے مطابق زیپی لیونی نے مشرقی بیت المقدس سے اسرائیلی انخلاء کے حوالے سے لچک کا اظہار کیا ہے- انہوں نے اپنے بیانات کے متضاد مؤقف اختیار کرتے ہوئے شام سے مذاکرات کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے-
تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار یدیعوت احرنوت اور ہارٹز کے مطابق زیپی لیونی نے اسرائیلی مذاکراتی ٹیم کی سربراہ کی حیثیت سے فلسطینیوں سے مذاکرات میں بہت زیادہ لچک دکھائی ہے-انہوں نے بیت المقدس اور سرحدوں کے مسئلہ کو حل کرنے کی تجویز دی ہےجس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزارت عظمی کے منصب پر فائز ہونے کے بعد بھی وہ تصفیہ کے عمل کو جاری رکھیں گی-
اولمرٹ کے ساتھیوں نے زیپی لیونی کے شام سے مذاکرات پر تیار ہونے پر انتہائی حیرت کا اظہار کیا ہے- ان کے مطابق شام سے مذاکرات عسکری اہمیت کے حامل ہیں- شخصی اور جماعتی سیاست کو اس میں داخل نہیں کرنا چاہیے-