اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ اور وزیر دفاع ایہود باراک نے منگل کے روز عمان کا خفیہ دورہ کیا ہے اوروہاں اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کی ہے.اسرائیلی پبلک ریڈیونے جمعرات کوایک سنئیر عہدے دار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ملاقات کے دوران شاہ عبداللہ نے اسرائیلی قیادت پرزور دیا کہ وہ غزہ میں بڑے پیمانے پرفوجی کارروائی سے گریز کرے.تاہم اولمرٹ کے پریس سیکرٹری نے اس رپورٹ پرتبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے.
ریڈیو کے مطابق شاہ عبداللہ نے اسرائیلی قائدین سے کہا کہ غزہ میں تشدد کے واقعات کے بارے میں انہیں تشویش لاحق ہے کیونکہ اس سے اردن کے لئے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں جہاں بڑی تعدادمیں فلسطینی رہ رہے ہیں.اسرائیل نے جون 2007ء میں غزہ پر حماس کے کنٹرول کے بعد سے پورے علاقے کا محاصرہ کررکھا ہے .اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے 5نومبر سے ناکہ بندی مزید سخت کردیہے اورغزہ کی تمام داخلی گزرگاہیں مکمل طور پر بند کر رکھی ہیں.
متعدد بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی اقدام کوفلسطینیوں کے لئے ”اجتماعی سزا”قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے جس کی وجہ سے پندرہ لاکھ سے زیادہ اہل غزہ شدید مشکلات کا شکار ہیں.گذشتہ دوہفتے کے دوران اسرائیلی فوج کی جارحانہ کارروائیوں میں بارہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جس کے جواب میں غزہ سے جنوبی اسرائیل کی جانب راکٹ فائر کئے گئے لیکن ان سے کوئی اسرائیلی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا.بدھ کے روز سیکڑوں افراد نے عمان میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے.