اسرائیلی صدر شمعون پیریز نے آئندہ سال کے وسط تک مشرق وسطی میں امن معاہدہ طے پانے کی توقع کا اظہار کیا ہے-
انہوں نے برطانیہ کے دورے کے موقع پر بی بی سی سے انٹرویو میں کہا کہ باراک اوباما کے وائٹ ہاوس پہنچنے کے بعد قیام امن کا معاہدہ طے پانے کا اچھا موقع ہے- معاہدہ کے حوالے سے کافی کچھ طے پاچکا ہے-
انہوں نے برطانیہ کے دورے کے موقع پر بی بی سی سے انٹرویو میں کہا کہ باراک اوباما کے وائٹ ہاوس پہنچنے کے بعد قیام امن کا معاہدہ طے پانے کا اچھا موقع ہے- معاہدہ کے حوالے سے کافی کچھ طے پاچکا ہے-
امید ہے کہ آئندہ سال کے وسط میں معاہدہ طے پا جائے گا- اسرائیل کو قیام امن کے لیے دھکا دینے کی ضرورت نہیں ہے، اپنی مرضی سے وہ خود بخود یہ کام کرے گا- ہم زمین دینے کے لیے تیار ہیں لیکن قیام امن کی ضمانت چاہتے ہیں- میزائلوں کے عوض میں زمین نہیں دیں گے-
ایران سے بات چیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نو منتخب امریکی صدر کی سفارش کے مطابق تہران سے گفتگو کے لیے تیار ہیں لیکن مذاکرات کا کوئی ہدف ہونا چاہیے- ایران صرف ایٹمی طاقت نہیں بننا چاہتا بلکہ وہ مشرق وسطی میں بادشاہت قائم کرنا چاہتا ہے-