اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مصری ثالثی کے تحت طے پانے والی جنگ بندی چھ ماہ پورے ہونے پر ختم ہو گئی ہے- حماس( اسلامی تحریک مزاحمت ) سمیت فلسطین کی تمام دیگر عسکری جماعتوں نے معاہدہ جنگ بندی کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے-
مغربی کنارے، غزہ کی پٹی اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل اور فلسطینی عسکری تنظیموں کے درمیان جاری جنگ بندی کے اس عرصے میں اسرائیل نے سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے سات بچوں سمیت پچاس فلسطینی شہید کردیے-
مغربی کنارے، غزہ کی پٹی اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل اور فلسطینی عسکری تنظیموں کے درمیان جاری جنگ بندی کے اس عرصے میں اسرائیل نے سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے سات بچوں سمیت پچاس فلسطینی شہید کردیے-
عرب خبر رساں ادارے’’قدس پریس‘‘ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جنگ بندی کے باوجود قابض اسرائیل نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں بائیس، مغربی کنارے میں بائیس اور مقبوضہ بیت المقدس میں پانچ فلسطینیوں کو شہید کردیا، جبکہ ایک شہری کو 1948 ء کے مقبوضہ علاقے میں گولیاں مارکر شہید کردیا گیا-
شہداء میں سات بچے اور دو معمر افراد بھی شامل ہیں، آٹھ افرادکو ٹارگٹ کلنگ کر کے شہید کردیا گیا- سب سے زیادہ شہادتیں نومبر کے مہینے میں ہوئیں جب قابض فوج نے غزہ اور مغربی کنارے میں مختلف چھاپہ مارکارروائیوں میں سترہ فلسطینیوں کو شہید کیا – سیز فائر کے باوجود قابض فوج کی جانب سے غزہ میں فوجی در اندازی کا سلسلہ روز کا معمول رہا- اس دوران بڑی تعداد میں شہری املاک کو بھی تباہ کردیا گیا-