اسرائیل کی حکمراں جماعت کے قریب سمجھے جانے والے بن کاسبیٹ نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی حکومت کے ایک اعلی سطح کے اجلاس میں وزراء نے شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ فوج کے اعصاب پر بہت بھاری ثابت ہورہی تھی- ایک اسرائیلی وزیر جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا کا کہنا تھا کہ جنگ میں معمولی سے غلطی ان کے سیاسی قتل کا موجب بن سکتی تھی-
وزیر نے کہا کہ ایک طرف نو منتخب امریکی صدر باراک حسین اوبامہ وائٹ ہائوس میں جانے والے تھے اور اس کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی جارہی تھی- بن کاسبیٹ نے کہا کہ مصر کی جانب سے حماس کو اسلحہ اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے دی گئی ضمانت پر بھی اسرائیلی خفیہ اداروں کو یقین نہیں، خفیہ اداروں کاخیال ہے کہ غزہ میں حماس کو اسلحہ کی اسمگلنگ روکنا مصر کے بس کی بات نہیں-
یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے چیف حکومت کو بار بار تجویز دیتے رہے کہ غزہ پرحملہ حکومت کے لیے سنہری موقع ہے، اس دوران حماس کے زیادہ سے زیادہ ٹھکانوں پر بمباری کرکے انہیں تباہ کردیا جائے، کیونکہ ان کے نزدیک اس معاملے کا کوئی سیاسی حل موجود نہیں-