ایرانی وزیر خارجہ حسین عبداللہ نے فلسطینی عوام کے جذبہ حریت اور اسرائیلی جنگی جارحیت کے خلاف مضبوط مزاحمت کو سراہا ہے۔ اس امر کا اظہار ایرانی وزیر خارجہ نے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے ساتھ فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔
یہ فون کال گزشتہ روز اسماعیل ہنیہ کو دوحہ میں موصول ہوئی ۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اس موقع پر قابض اسرائیلی فوج کی حالیہ جنگی جارحیت کے دوران ہونےوالی فلسطینی شہادتوں پر اظہار تعزیت بھی کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے فلسطینی رہنما سے بات کرتے ہوئے کہا فلسطینی مزاحمت سے جس طرح اپنے عوام کا تحفظ کیا جارہا ہے وہ قابل تحسین ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے ایران کی طرف سے فلسطینی عوام اور ان کی تحریک مزاحمت کے لیے سیاسی حمایت سمیت ہر طرح کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے ایران کی ان کوششںوں کے بارے میں بھی بتایا جو غزہ پر اسرائیل کی حالیہ جنگی جارحیت رکوانے کے لیے سفارتی محاذ پر کی گئیں۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے ایران کی فلسطینی عوام کے لیے غیر معلمولی حمایت اور ‘فلسطین کاز’ کے لیے واضح موقف کی تعریف کی۔ نیز ایران کی طرف سے فلسطینی مزاحمت کے سلسلے میں حمایت کے علاوہ سفارتی میدان میں ان کوششوں پر بھی شکریہ ادا کیا جو فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت اور جرائم کو رکوانے کے لیے ایران کی طرف سے کی گئیں۔
اسماعیل ہنیہ نے اس موقع پر فلسطینی عزم کا اعادہ کیا ہے کہ تمام فلسطینی مزاحمتی گروپ باہم متحد رہیں گے اور اسرائیلی قبضے کے خلاف سیاسی اور عسکری ہر دو سطحوں پر جدوجہد کو موثر بنائیں گے۔