رپورٹ کے مطابق یورپ کی جانب سے یہ فیصلہ فلسطینی صدر محمود عباس کے اس مطالبے کے ایک روز بعد کیا گیا ہے جس میں انہوں نے یورپ سے کہا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے مذکرات سے انکار اور مغربی کنارے میں مزید یہودی بستیوں کی تعمیر جاری رہنے کی صورت میں یورپ اس کی مدد نہ کرے۔
رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل میں نئی حکومت کی تشکیل تک تعلقات کو مزید آگے بڑھانے سے متعلق تمام اقدامات اور کوششیں روک دی جائیں اور تشکیل حکومت کے بعد اس کی پالیسی کا جائزہ لیا جائے، کہ آیا نئی اسرائیلی حکومت فلسطین سے امن مذاکرات جاری رکھتی ہے یا نہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ یورپی یونین کو خدشہ ہے کہ انتہا پسند یہودی جماعت لیکوڈ کے اور اس کے سربراہ بنیامین نیتن یاہو کی قیادت میں مستقبل میں بننے والی اسرائیلی حکومت فلسطین سے امن مذاکرات روک دے گی۔ ان خدشات کی بنا پر یورپ اسرائیل سے تجارتی روابط کے خاتمے کے بعد یورپی مارکیٹوں میں اسرائیلی مصنوعات کے فروغ اور اسرائیل کو دی گئی سہولیات ختم کردیں گا۔