جمعه 09/می/2025

بے گھر پندرہ لاکھ فلسطینی پناہ کی تلاش میں

جمعرات 2-جولائی-2009

انٹرنیشنل ریڈ کراس کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ غزہ کی پٹی پر عائد مسلط جنگ کے بعد چھ ماہ گزر چکے ہیں لیکن وہاں کے پندرہ لاکھ افراد ابھی تک ناگفتہ بہ حالت کا شکار ہیں وہ شدید مایوسی کا شکار ہیں اور وہ اپنے معمولات بھی شروع نہ کرسکے ہیں نہ ہی اپنے مکانات دوبارہ تعمیر کرسکے ہیں-

ریڈ کراس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں اس کی وجہ سے بین الاقوامی عطیہ کنندگان کوئی کام شروع نہیں کرسکے ہیں- بیرونی عطیہ دہندگان 4.5 بلین ڈالر کی رقم غزہ کی تعمیر نو کے لیے اعلان کرچکے ہیں-

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ میں ابھی تک ادویات اور پانی کی شدید کمی ہے- نیز صحت اور صفائی کی صورتحال بھی ناگفتہ بہ ہے- رپورٹ میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جزوی طور پر پانی کے پائپ اور دیگر تعمیراتی سامان غزہ لانے کی اجازت دے دی جائے تاکہ ذیلی سطح پر مکانات کی تعمیر کا سلسلہ شروع ہو سکے-

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کو دیکھ کر یہ صورتحال سامنے آتی ہے گویا کہ سارے علاقے کو زلزلے نے تباہ کر کے رکھ دیا ہے- غزہ میں ہزاروں افراد ابھی تک اپنی چھت سے محروم ہیں- ریڈ کراس کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ غزہ کے ہسپتالوں میں مریضوں کو ادویات نہیں مل رہی ہیں- نیزغزہ کے پاور اسٹیشن کے مسلسل معطل ہونے کی وجہ سے مریضوں کے آپریشن بھی نہیں ہورہے جس کی وجہ سے سینکڑوں مریض اپنی بیماری کی انتہائی نازک حالت تک پہنچ چکے ہیں- علاوہ ازیں ہزاروں بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں-

غزہ میں وزارت تعمیرات و امور عامہ نے فلسطینیوں کو خبردار کیا ہے کہ تباہ شدہ مکانات کے قریب نہ جائیں کیونکہ کوئی بھی حادثہ رونما ہوسکتا ہے کیونکہ کسی مکان کے ملبے سے بم یا بارود کے اجزاء کے ازسر نو پھٹنے کے امکانات باقی ہیں- حال ہی میں ایک تباہ شدہ گھر کے ملبے سے زخمی فلسطینی برآمد ہوئے ہیں-

مختصر لنک:

کاپی