انہوں نےکہا کہ قابض فوج نے گذشتہ 6 ماہ میں روزانہ کی بنیاد پر کم از کم 17 دراندازیوں کا ارتکاب کیا۔ ماہانہ گرفتار کیے گئے فلسطینی شہریوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے فرانہ کی کہا کہ جنوری میں 1220 افراد گرفتار کیے گئے، بیشتر گرفتاریاں غزہ پرحملے کے دوران کی گئیں، اتنی بڑی تعداد میں گرفتار شہریوں میں سے محض چند کو رہاکیا گیا جبکہ دیگر شہری تاحال عقوبت خانوں میں سزائیں اٹھا رہے ہیں۔فروری میں 365، مارچ میں 395، اپریل میں345، مئی370 اور جون میں 365 افراد کوگرفتارکیا گیا۔
گرفتار کیے گئے شہریوں میں 16 خواتین اور بڑی تعداد میں بچے بھی شامل ہیں جبکہ سیاسی کارکنوں، قائدین اور مجلس اراکین کے ارکان کی ایک خاطر خواہ تعداد ان میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر سے گرفتار کیے گئے شہریوں میں اکثریت بے گناہ افراد کی ہے ، اسرائیلی فوج نے ریاستی دہشت گردی کے دوران امن وامان کے قیام کی آڑ میں فلسطینیوں کو پابند سلاسل کررکھا ہے۔
عبدالناصر نے کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل قیدیوں کو وحشیانہ سلوک کا سامنا ہے۔ اسرائیلی تفتیش کار نہایت بے دردی سے قیدیوں کو جسمانی اور نفسیاتی تشد کا نشانہ بناتے ہیں۔