گذشتہ ماہاگست میں ہزاروں یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں مسجدقصیٰ میں گھس کر مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔
فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہگذشتہ ماہ پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں 6800 یہودیآباد کاروں، اسرائیلی طلبا اور انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت دیگرانتہا پسندوں نے قبلہ اول میں گھس کراشتعال انگیز چکر لگائے۔
یہودی آباد کاروں کے یہ دھاوے انتہا پسند گروپوں کی اپیل پرکیے گئے جنہوں نے بدھ کو یہودیوں کی مذہبیرسومات کے موقعے پر مسجد اقصیٰ میں جمع ہوکر تلمودی تعلیمات کے مطابق رسومات کی ادائی کیں۔
ادھر گذشتہ ماہ شمالی بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فوج نےانتہائی قریب سے ایک فلسطینی نوجوان محمد شحام کو گولیاں مار کر شہید کیا جس کےبعد شہید کا جسد خاکی بھی اس کے لواحقین کو واپس نہیں کیا گیا۔
دوسری طرف یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول پر دھاووں کے لیے فولپروف سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے جب کہ فلسطینیوں کو قبلہ اول میں نماز کی ادائی سے روکنےکے لیے طاقت کے استعمال سمیت طرح طرح کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔