اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے تاریخی شہر بئرسبعکی مسجد کے صحن میں ایک کنسرٹ کے انعقاد کے لیے قابض ریاست کی اجازت کو "سخت ترینالفاظ میں” مسترد اور مذمت کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ”مقدسات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ حماس کا کہنا ہے اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔مسجدمسلمانوں کا مقدس مقام اور عبادت کی جگہ ہے جہاں پر اسلامی شعائر کے مخالف کوئیکام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے جمعہ کوایک پریس بیان میں کہاکہ مسجد میں تقریب کے انعقاد کی قابض فوج کی اجازت "سنگین خلاف ورزی” اور”دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی سوچی سمجھی کوشش ہے۔ "
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "فلسطین کی تاریخی مساجدپورے ملک میں ایک خالص اسلامی وقف رہیں گی اور سرزمین اور لوگوں کے فلسطین کے تشخص،اس کی تاریخ اور تہذیب سے تعلق کو ظاہر کرتے ہوئے بلند نشانات رہیں گی۔”
برہوم نے مزید کہا کہ قابض ریاست کی آباد کاری اور یہودیت کیپالیسی زمین کے نشانات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اور تاریخ کے حقائق کو تبدیل کرنے میںکامیاب نہیں ہو گی۔
جمعرات کو (مقبوضہ فلسطین کے جنوب) میں قابض میونسپلٹی کی منظوریسے مسجد بیر سبع کے صحن میں ایک کنسرٹ کا انعقاد کیا گیا۔
یہ بات قابل غور ہے کہ بیرسبع میونسپلٹی اور متعدد سرکاری اسرائیلی کمپنیوں اوراداروں نے گزشتہ مہینوں کے دوران بیر سبع مسجد کے صحن میں مسلسل گانے اور ناچ گانےکی محفلیں منعقد کیں۔