چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل قابض ریاست، تسلیم نہیں کریں گے:طالبان

ہفتہ 3-ستمبر-2022

افغان طالبان تحریک کے سرکاری ترجمان محمد نعیم نے کہا ہےکہ "اسلامی امارت” کی پالیسی نہیںہے کہ وہ اسرائیلی ریاست کے ساتھ تعلقات قائم کرے۔ ہم اسرائیل کو ایک قابض ریاستسمجھتے ہیں اور اس کے ساتھ تعلقات استوار نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کی حمایت پر تحریک کا موقف واضحاور سخت ہے۔ اسرائیل فلسطین میں جو کچھ کر رہا ہے وہ ناانصافی ہے جسے ہم قبول نہیںکرتے۔

انہوں نے اسبات کی تردید کی کہ طالبان کو بین الاقوامی طور پر تسلیم کرنے کے مطالبے میں اسرائیلکی جانب سے اسے تسلیم کرنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے پریس سوالات کے جوابمیں پوچھا: "اس کا افغان مطالبے سے کیا تعلق ہے”۔

ٹویٹر پر ٹویٹس میں انہوں نے کہا کہ "القدس کے بارے میںموقف سخت اور واضح ہے اور ہم نے وقتاً فوقتاً اس بات کا اظہار کیا ہے کہ بیتالمقدس کے مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور پوری اسلامی قوم کی مشترکہ اور مقدس قدر ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل فلسطین میں جو کچھ کر رہا ہے وہحیران کن اور واضح ظلم، ناانصافی اور ہم ظالم کے ساتھ نہیں رہ سکتے۔”

طالبان پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ امریکا عالمی برادری پر دباؤڈال رہا ہے کہ وہ ان کی حکومت کو سرکاری سطح پر تسلیم کیے جانے سے روکے۔

قابل ذکر ہے کہ طالبان نے اگست 2021 کے وسط سے اقتدار میں آنےکے بعد افغانستان میں ایک عبوری حکومت تشکیل دی تھی۔

طالبان تحریک کی بین الاقوامی شناخت کے حصول کی تمام سفارتیکوششیں اب تک ناکام ہو چکی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی