جمعه 09/می/2025

ترقیاتی کاموں کی آڑ میں سلام فیاض کی انتخابی مہم

ہفتہ 22-اگست-2009

مغربی کنارے میں سلام فیاض کی غیر آئینی حکومت کے وزیراعظم کی جانب سے مختلف علاقوں میں دوروں میں تیزی آگئی ہے۔
 
مرکز اطلاعات فلسطین کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق سلام فیاض بظاہر اپنے دوروں سے یہ تاثر دے رہےہیں کہ ان کی مختلف علاقوں میں آمد کا مقصد ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینا ہے لیکن ترقیاتی کاموں کے پردے میں وہ اپنی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سلام فیاض نے نہ صرف اپنے دوروں میں تیزی لائی ہے بلکہ وہ تواتر کے ساتھ مختلف علاقوں کے دورے کررہے ہیں۔ بعض اوقات وہ ایک دورے کے دوران دس سے پندرہ دیہاتوں کا چکر لگاتے ہیں، اگرچہ ان دوروں میں وہاں ہونے والے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیتے ہیں تاہم ان کے وہاں ہونے والے جلسے اور تقریریں سراسر انتخابی مہم کا نقشہ پیش کرتے ہیں۔

 رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ سلام فیاض اکثر مغربی کنارے میں عرب ممالک اور دیگر غیر ملکی رفاعی تنظیموں کے منصوبوں اور سکیموں کے افتاح کے لیے بھی پہنچ جاتے ہیں شہریوں کے اجتماعات سے خطاب کے دوران آئندہ انتخابات سے متعلق تقریریں کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سلام فیاض کے بیشتر دورے دعوتی ہوتے ہیں، جن کا سرکاری دوروں سے تعلق نہیں۔ یہ دعوتی دورے بھی سلام فیاض کے بعض قریبی افراد کی جانب سے بلائے جاتے ہیں، جن کا آصل مقصد شہریوں کے مسائل معلوم کرنے کے بجائے انتخابی مہم چلانا ہوتا ہے۔

این جی اوز کے منصوبوں کا افتتاح کرکے سلام فیاض یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ان تمام ترقیاتی اور عوامی بہبود کے منصوبوں کے پیچھے ان کی (غیرآئینی) حکومت کا کردار ہے۔ اس طرح وہ کسی کے کندھوں پر سوار ہو کرانتخابی مہم چلا رہے ہیں۔

رپورٹ کےمطابق مغربی کنارے کے ایک بلدیہ کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ سلام فیاض کی حکومت نے عوامی بہبود کے لیے بہت کم تعداد میں منصوبوں پرکام شروع کیا ہے، سلام فیاض اور ان کے وزیر زیادہ تراین جی اوز کے منصوبوں کا سہارا لے کرانہیں اپنے نام کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ جب سلام فیاض مختلف غیر سرکاری اداروں کے منصوبوں کے افتتاح کے لیے آتے ہیں تو یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ تمام کامیابیوں اور کاموں کا سہرا ان کی حکومت کو جاتا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہوتی ہے۔

اب تک غیر سرکاری اداروں کی جانب سے سرکاری کاموں سے متعلق کیے گئے سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی کنارے میں ترقیاتی کاموں کے سلسلے میں حکومت کا خانہ خالی ہے، جتنے بھی ترقیاتی کام ہوئے ہیں وہ غیر حکومتی اور بیرون ملک سے آئی تنظیموں کی جانب سے شروع کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب سلام فیاض کی کابینہ میں شامل وزرا ء سلام فیاض کے ان بکثرت دوروں پرشدید بے چین نظرآتے ہیں۔ چونکہ سلام فیاض ان دوروں میں اپنے کسی وزیر کو ساتھ نہیں رکھتے جس پروزرا میں تشویش پائی جاتی ہے۔ وزراء کی جانب سے یہ شکوہ کیاجارہا ہے کہ سلام فیاض خود کو حکومتی معاملات میں عقل کل سمجھتے ہیں اور وہ حکومتی معاملات میں ان سے مشورہ کیے بغیر امور انجام دے رہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی