یہودی آباد کاروں نے نابلس کے جنوب میں ایک اور چوکی قائم کر لی ہے۔ یہ چوکی قصرہ کے علاقے میں قائم کی گئی ہے اور اس کے ارد گرد خار دار تار لگا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ یہودی آباد کاروں نے ایفی جائیل کے علاقے میں پہلے سے موجود ایک چوکی کو وسعت دی ہے۔ چوکی کو توسیع کا کام یطا میں کیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق یہودی آباد کاروں کے لیے پہلی چوکی خریجی کی پہاڑی کے نزدک قائم کی گئی ہے۔ یہ جگہ نابلس کے جنوب مشرق میں ہے۔ چوکی کی تعمیر کرنے کے بعد اس کے ارد گرد فوری طور پر یہودی آباد کاروں نے خاردار تاریں بھی بچھا دی ہیں۔
اسی علاقے میں کچھ عرصہ قبل یہودی آباد کاروں نے بلڈوزر سے زمین ہموار کر کے اس کا زمینی رابطہ میغدالم نامی یہودی نستی کے ساتھ جوڑا تھا۔
الخلیل میں یہودی آباد کاروں کے ایک گرو پ نے تعمیراتی کام شروع کیا ہےتاکہ پہلے سے قائم چوکی کو وسیع کیا جاسکے۔ واضح رہے حال ہی میں اسرائیلی قابض فوج اور سول انتظامیہ نے چالیس نئی چوکیوں کی تعمیر کا منصوبہ بنایا ہے۔ ان چوکیوں میں سے بعض مغربی کنارے کے علاقے میں پہلے بنئی گئی تھیں۔ حالیہ برسوں میں تعمیر کی گئی چوکیوں کی تعداد 50 ہے۔
اسرائیلی قابض اتھارٹی نے 24000 دونم اراضی قبضے میں لی ہے۔ یہ مجموعی طور پر مغربی کنارے کے سات فیصد حصے پر پھیلا ہوا ہے۔
انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ پہلے سے قائم شدہ یہودی بستیوں میں 666000 یہودیوں کو لا کر بسایا گیا ہے۔ یہ یہودی بستیاں 145 کی تعداد میں بڑی ہیں جبکہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم کے علاقے میں 140 کے قریب چوکیاں تعمیر کی گئی ہیں۔ یہ ساری تعمیرات اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کے خلاف کی ہیں۔