اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور تحریک کے قیادت کے وفد نے بدھ کو جمہوریہتاتارستان کے صدر رستم منیخانوف سے ملاقات کی جو روسی فیڈریشن کی جمہوریہ میں سے ایکہے۔
ہنیہ نے صدر منیخانوفکو وولگا بلگار کے لوگوں کے اسلام قبول کرنے کی 1100 ویں سالگرہ کے موقع پرمبارکباد پیش کی اور ساتھ ہی جمہوریہ میں واقع شہر کازان کو رواں سال کے لیے اسلامینوجوانوں کا دارالحکومت نامزد کیے جانے پر مبارکباد دی۔
انہوں نے فلسطیناورالقدس کی حمایت میں آواز اٹھانے کے لیے تارتاراستان کا شکریہ ادا کیا۔
ہنیہ اور منیخانوفنے فلسطین کی صورت حال پر بات کی۔ دونوں وفود نے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں ہونےوالی پیش رفت، فیلڈ اور سیاسی پیش رفت، آباد کاری کی پالیسی اور فلسطینیوں کے خلافاسرائیلی جرائم ،منظم قتل عام، ہزاروں افرادکی گرفتاری، غزہ کے محاصرے اور دیگر امور پر بات چیت کی۔
انہوں نے فلسطینیعوام کی حمایت کرنے اور فلسطین میں اسلامی اور عیسائی مقدسات کے تحفظ کے لیے کامکرنے اور انہیں نشانہ بنانے والے اسرائیلی منصوبوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔
حماس کے چیئرمیننے جمہوریہ تاتارستان اور اس کے عوام اور مذاہب کے درمیان بقائے باہمی کی ریاستی اوران کی سائنسی اور عملی پیش رفت کی تعریف کرتے ہوئے اسے ایک عظیم تہذیبی منصوبہ اورایک طویل تاریخ قرار دیا۔