جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینیوں پر اسرائیل کی آبی پابندیوں کا معاملہ حقوق کونسل میں پیش

جمعہ 16-ستمبر-2022

فلسطینی حق واپسیمرکز، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی راہداریوں کے اندر اسرائیلی پانی کیپالیسیوں کی وجہ سے مقبوضہ مغربی کنارے میں پانی کی قلت کے بارے میں فلسطینیوں کیشکایات اٹھائی گئی ہیں۔ ان شکایات میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن کے علاقوں میںغیرقانونی طورپرقائم کردہ یہودی کالونیوں اور ان کے آبادکاروں کو پانی کی لامحدود مقدار فراہم کی گئی ہےجب کہ فلسطینی آبادی پانی کی بوند بوند کو ترس گئیہے۔

العودہ سینٹر نےجنیوا میں انسانی حقوق کی کونسل کے 51 ویں باقاعدہ اجلاس کےدوران اپنی پہلی شکایتدرج کرائی۔اس میں بتایا گیا ہے کہ اس موسم گرما کے دوران پانی کی شدید قلت سے فلسطینیوںکے مصائب میں اضافہ ہوا ہےجو اب تک کے گرم ترین موسموں میں سے ایک ہے۔

زبانی شکایات کونسلکے ایجنڈے کے تیسرے آئٹم کے تحت پینے کے صاف پانی اور صفائی ستھرائی تک رسائی کےانسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے ساتھ ہوئی۔

العودہ سینٹر نے کہاقابض حکام فلسطینی واٹر اتھارٹی کو درجہ بندی (C) میں آزادانہ طور پر کام کرنے کے لیے ضروری لائسنس دینے سے انکارکرتے ہیں، کیونکہ یہ مغربی کنارے میں پانی کے 85 فیصد سے زیادہ وسائل کو براہ راستکنٹرول کرتی ہے۔ اس میں یہ بھی حتمی ہے کہبقیہ مقدار کو کس طرح ضائع کیا جائے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ قابضین کی سیاسی مرضی کی وجہ سے پانی کی قلت کا بحران سنگین تر ہوتا جا رہاہے۔انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ شمالی مغربی کنارے میں وادی اردن کےگاؤں دوما سے تعلق رکھنے والے تقریباً 3500 فلسطینی اپنی بنیادی ضروریات اور امدادکو پورا کرنے کے لیے کافی پینے کے پانی کی تلاش کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ان کےمویشی، جو ان کی روزی روٹی کے لیے ضروری ہیں پیاس سے مرنے لگے ہیں۔

اس کے برعکس غیرقانونی بستیوں کے قریب غیر قانونی طور پر رہنے والے اسرائیلی آباد کار لامحدود پانیسے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ نہ صرف پینے کے لیے بلکہ سوئمنگ پولز کو بھرنے، فصلوں کو سیرابکرنے اور اپنی کاریں دھونے کے لیے بھی انہیں وافر پانی ملتا ہے۔

العودہ سینٹر نےمزید کہا کہ فلسطینی آبی ذرائع کو اکثر آباد کاروں سے خطرہ لاحق رہتا ہے۔ پچھلے مہینےانھوںنے وادی اردن کے گاؤں الفاریسیہ میں یورپی یونین کے فنڈ سے چلنے والی پانی کی پائپلائن کا ایک حصہ تباہ کر دیا۔

العودہ نے انسانیحقوق کونسل کے ارکان سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو اقتصادی، سماجی اور ثقافتیحقوق کے بین الاقوامی معاہدے کے آرٹیکل 11 کی پابندی کرنے پر مجبور کریں، جس میںکہا گیا ہے کہ "پینے کے صاف پانی اور صفائی تک رسائی بین الاقوامی سطح پر تسلیمشدہ انسانی حق ہے۔

مختصر لنک:

کاپی