اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ کے پولیٹیکل بیورو کے ایک رکن عزت الرشق نے زور دے کر کہا ہے کہبنجمن نیتن یاہو کے بیانات ایک مایوس کن گفتگو ہے جس میں وہ ایک خیالی فتح کی تلاشمیں ہے۔ وہ اپنے جھوٹ کو اسرائیلیوں کے سامنے بیچنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔نیتن یاھو ہمارے عوام کے خلاف نازی جنگ کے گیارہ ماہ بعد بھی نیتن یاھو بری طرح ناکامہوچکا۔ جنگی مجرم صہیونی اپنے مذموم مقاصدحاصل نہیں کرسکا ہے۔
الرشق نے وضاحت کیکہ نیتن یاہو ایک جنگی مجرم ہے جو جھوٹ بولتا ہے، اپنے عوام سے دروغ گوئی کرتا ہے،امریکی انتظامیہ سے جھوٹ بولتا ہے، اس کےبیانات جھوٹ پرمبنی ہیں۔
حماس رہ نما لرشقنےکہا کہ نیتن یاہو آج اپنے بیانات سےاس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ نیتن یاھو ہی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے اور جنگبندی کے معاہدے میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مزاحمت کے زیر حراست تمامقیدی فوری طور پر اپنے اہل خانہ کے پاس واپس جا سکتے ہیں۔ مگر نیتن یاھو ان کیواپسی میں رکاوٹ ڈالنے اور ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "مجرمنیتن یاہو مزاحمتی کارکنوں کی حراست میں موجود قیدیوں کی زندگیوں اور حفاظت کا ذمہدار ہے۔
اتوار کی صبح اسرائیلیقابض فوج نے غزہ کی پٹی میں ایک سرنگ کے اندر سے 6 قیدیوں کی لاشیں برآمد کرنے کا اعلانکرتے ہوئے ان کی شناخت کی تصدیق کی تھی جب کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ان میں سے ایککی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا تھا۔