جمعه 15/نوامبر/2024

ایک فلسطینی گرفتار اور دوسراجبری طور پر مسجد اقصیٰ سےبے دخل

بدھ 28-ستمبر-2022

قابض اسرائیلی پولیس نے ایک فلسطینی نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ ایک اور فلسطینی کو مسجد اقصیٰ سے نکال کر اس سے مسجد میں داخل ہونے کا حق چھین لیا ہے۔  خدشہ ہے کہ اسرائیلی قابض اتھارٹی مسجد اقصیٰ میں داخلے کا حق لمبی مدت کے لیے چھیننے کا حکم دے سکتی ہے۔          

فلسطینی نوجوان کی گرفتاری کا واقعہ مقبوضہ یروشلم کے علاقے بلدیہ الطور میں پیش آیا ۔ جہاں اسرائیلی قابض اتھارٹی کی پولیس نے ایک نوجوان محمد غیاث کو منگل کی شام گرفتار کیا۔   گرفتاری کی یہ کاارروائی مقبوضہ یروشلم کے مشرق میں کی گئی ہے۔         

ایک  اور واقعے میں  قابض اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ یروشلم کے ہی رہائشی نوجوان علی جابر کو مسجد اقصیٰ سے زبردستی نکال دیا اور مزید تحقیقیات کے لیے سمن جاری کر دیا ہے۔   مسجد اقصیٰ سے بے دخل کیے جانے  کے واقعات ان دنوں آئے روز پیش آرہے ہیں۔     

 علی جابر کو زبردستی مسجد سے نکالنے کا  واقعہ پیر کی صبح  اس وقت پیش آیا جب یہودی آباد کاروں کے گروپ بڑی تعداد میں گھس مسجد اقصیٰ میں گھس آئے اور صحن اقصیٰ میں تلمودی رسومات شروع کر دیں۔  نیز عبرانی کیلندر کے مطابق سال نو کی خوشی منائی۔           

 بتایا گیا ہے کہ یہودی آباد کار اکتوبر اگلے ماہ اکتوبر تک ایک مہم کے طور جاری اپنی ان سرگرمیوں کو اسی انداز میں پوری شدت کے ساتھ جاری رکھیں گے۔ اس دوران یہودی آباد کار بڑے بڑے گروپوں کی شکل میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولتے رہیں گے اور مسجد کی بے حرمتی کا ارتکاب کرتے رہیں گے۔

دوسری جاانب مسلمانوں کی طرف سے بھی کہا جارہاہے کہ وہ مسجد اقصیٰ سے مسلمانوں کی بے دخلی اور اسے یہودیانے کی اسرائیلی چالوں کو ناکام بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ تعداد میں مسجد اقصیٰ میں اپنی موجودگی یقینی بنائیں گے۔  

مختصر لنک:

کاپی