جمعه 15/نوامبر/2024

مسجد اقصیٰ کو یہودیانے سے عالمی برادری اسرائیل کو روکے

اتوار 2-اکتوبر-2022

یورپینز فار القدس نے اس امر پر تشویش ظاہر کی ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر یہودی آباد کاروں مسجد اقصیٰ میں جا گھسنے اور وہاں تلمودی رسومات کی اجازت دیتا ہے تاکہ مسجد اقصیٰ کی مسلمہ حیثیت کو تبدیل کر سکے۔

یاد رہے  یہودی آباد کاروں کو اسرائیلی پولیس کی حفاظت میں ہفتہ وار چھٹیوں کے دوران بطور خاص مسجد اقصیٰ کے مگربی دروازے سے لایا جاتا ہے اور اس دوران مسلمانوں کی مسجد میں نقل وحرکت روک دی جاتی ہے۔

یورپینز فار القدس نے ایک رپورٹ میں کہا ہے’  ماہ ستمبر کے دوران اسرائیلی حملوں 907 خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔  یہ خلاف ورزیاں 276 کارروائیوں کے دوران  مختلف شہروں اور قصبوں  میں سامنے آئیں۔ 

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیلی قابض اتھارٹی نے سات یہودی بستیوں کی منظوری دی ہے۔ ان میں سے دو یہودی بستیوں 3412 رہائشی یونٹ تعمیر کیے جانے کا منصوبہ ہے۔ یہ رہائشی یونٹس یروشلم کے مشرقی دروازے کے ارد گرد  میں تعمیر کیے جانے کا معلوم ہوا ہے۔  

اس علاقے میں 24 فلسطینیوں کے گھر مسمار کرنے کے احکامات اسرائیلی قابض اتھارٹی نے جاری کیے گئے ہیں۔ 
رپورٹ میں مسجد اقصیٰ سے مسلمانوں کے ناکالے جانے اور ان کی بے دخلیوں کی بارے میں کہا گیا ہے41 فلسطینیوں کو اس ماہ ستمبر کے دوران مسجد اقصیٰ سے نکال دیا گیا اور ان کے مسجد میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔

جبکہ یہودی آباد کاروں کے ذریعے 40 فلسطینیوں پر حملے کرائے گے۔ یورپینز فار القدس نے خبر دار کیا ہے کہ اسرائیلیوں کی طرف سے مسجد اقصی کی  یہ بڑھی ہوئی بے حرمتی خطرناک ہو سکتی ہے۔ اس لیے عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اس کو فوری نوٹس لے اور اسرائیل کو روکے کہ وہ مسجد اقصیٰ کو یہودیانے سے باز رہے۔ 

مختصر لنک:

کاپی