فلسطینی وزارتتعلیم اور ہائرایجوکیشن کمیشن نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے پر 7اکتوبر کو اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک تقریباً 10043 طلباء شہید اور 16423زخمی ہو چکے ہیں۔
محکمہ تعلیم نےآج منگل کو ایک بیان میں وضاحت کی ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی جارحیت کےآغاز سے اب تک شہید ہونے والے طلباء کی تعداد 9936 سے زیادہ ہو گئی ہے جب کہ 15897طلبا زخمی ہوئے ہیں۔ مغربی کنارے میں 107 طلباء شہید اور 526 زخمی ہوئے۔ اس دوران 390 طلباء کوگرفتار کیا گیا۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں 504 اساتذہ اور اسکول پرنسپلز شہید اور3426 زخمی ہوئے اور مغربی کنارے میں 117 سے زیادہ کو گرفتار کیا گیا۔
بیان میں کہا گیاہے کہ غزہ کی پٹی میں 119 سرکاری اسکولوں کو شدید نقصان پہنچا جب کہ 62 سے زائداسکول مکمل طور پر تباہ ہوئے۔ ان میں 191سرکاری اسکولوں ہیں اور باقی اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے مہاجرین’انروا‘ سے منسلک ہیں، اسرائیلی بمباری میں 20 یونیورسٹیوں کو شدید نقصان پہنچا۔ 31سے زیادہ یونیورسٹیوں کی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ مغربی کنارے میں 69اسکولوں کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا اور پانچ جامعات کی توڑپھوڑ کی گئی۔
اسرائیلی جارحیتکے آغاز کے بعد سے قابض فوج نےغزہ کی پٹی میں چھ لا بیس ہزار سے زائد طلباء کو اسکولوںمیں داخلے سے محروم کر دیا ہے، جن میں ہائی اسکول کے 39000 طلباء بھی شامل ہیں،جب کہ زیادہ تر طلباء نفسیاتی صدمے کا شکار ہیں اور انہیں صحت کی مشکل حالات کاسامنا ہے۔