قابض اسرائیلی قابضفوج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی خاندانوں کے مزید خلاف تین اجتماعی قتل عام کا ارتکابکیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
فلسطینی وزارت صحتنے منگل کے روز ایک پریس رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 100 شہداء اور زخمیوںکے لائے جانے کی تصدیق کی۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی بمباری میں 33 شہری شہید اور 67زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت صحت نے بتایاکہ سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوجی جارحیت میں شہید ہونے والوں کیتعداد 40819 ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ 94291 مختلف زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت نے کہا کہبہت سے زخمی اب بھی ملبے کے نیچے اورسڑکوں پر ہیں، جہاں ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔
خیال رہے کہ گذشتہسات اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کےنتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔