یکشنبه 11/می/2025

اپریل میں الخلیل سے 65 فلسطینی گرفتار کیے گئے: اسیران کلب

پیر 3-مئی-2010

فلسطین میں قیدیوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے” کلب برائے حقوق اسیران” نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے گذشتہ ماہ(اپریل) میں الخلیل شہر سے 65 فلسطینیوں کو گرفتار کر کے عقوبت خانوں میں ڈالا۔

ہفتے کےروز کلب کی جانب سے جاری ماہانہ رپورٹ میں مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں قابض فوج کی ہونے والی کارروائیوں کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ کےمطابق قابض فوج نے تفتیش کے دوران بچوں اور خواتین کو ہراساں کرنے کے لیے پولیس کے تفتیشی کتوں کو استعمال کیا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی گرفتاری مہم کے دوران تین خطرناک نوعیت کے امراض کا شکار شہریوں کو بھی حراست میں لیا گیا، جو تاحال تشویشناک حالت میں حراستی مراکز میں موجود ہیں۔ ان میں ایاد فضل حسین گردوں، عصام البدوی امراض قلب اور خلیل ابراھیم دمے اور سانس کی تکلیف میں مبتلا ہیں۔

رپورٹ کے مطابق قابض فوج نے تفتیشی کارروائیوں اور گرفتاریوں کے دوران الخلیل سے خلیل خالد ادریس نامی شہری کو اس کے اہل خانہ سمیت تشدد کا نشانہ بنایا، بعد ازاں اس کے گھر کا سارا سامان سمیٹ کر قبضے میں لیا گیا جبکہ خلیل خالد ادریس کو گرفتار کرلیا گیا۔
 
واضح رہے کہ خلیل خالد ادریس اور ان کے ساتھ گرفتار کیے گئے جمیل سلائمہ ذہنی امراض کا شکار ہیں، دونوں کا علاج جاری تھا کہ قابض فوج نے انہیں حراست میں لے کرتفتیشی مراکز میں منتقل کر دیا۔

اسیران کلب کی رپورٹ کے مطابق قابض فوج نے اپریل میں گرفتاریوں کے دوران تین خواتین کو بھی حراست میں لیا گیا، جن میں چار بچوں کی والدہ تیس سالہ میسون عبدالجلیل جو اسیر محمود عبدالعزیز سویطی کے کہ اہلیہ ہیں کومغربی کنارے میں "عتصیوں” جیل منتقل کیا گیا ہے، دوسری خواتین میں حلیمہ عبد ربہ کو گرفتار کر کے اس کے بیٹے نادر کامل شوامرہ کو خود کو حکام کے سامنےپیش ہونے کے احکامات جاری کیے گئے، والدہ کی گرفتاری کے بعد شوامرہ نے خود کو صہیونی حکام کے حوالے کیا جس کے بعد اس کی اسیر والدہ کو رہا کر دیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی