بچوں کے حقوقکےلیے کام کرنے والی عالمی تنظیم’ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل – فلسطین’ نے اس سالکے آغاز سے لے کر آج تک مقبوضہ بیت المقدس سمیت مغربی کنارے میں اسرائیلی قابضافواج کے ہاتھوں 29 بچوں کے شہادت کی تفصیلات جاری کی ہیں، جن میں سے 10 جنینگورنری میں شہید کئےگئے۔
تنظیم نے جمعراتکو ایک پریس بیان میں کہا کہ اسرائیلی قابض فوج مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلفعلاقوں میں فلسطینی بچوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
اس نے نشاندہی کیکہ تمام بچوں کو جسم کے اوپری حصوں میں براہ راست گولیاں ماری گئیں جس سے ظاہرہوتا ہے کہ ان پر گولیاں انہیں قتل کےارادے سے کی گئی تھیں۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ "قابض افواج نے 31 مارچ کو آپریشن بریکنگ دی ویو کے نام سے شروع کیا،انہوں نے مغربی کنارے کے فلسطینی شہروں، خاص طور پر جنین شہر اور اس کے کیمپ میںدراندازی اور گرفتاریوں میں تیزی لائی، جس کی وجہ سے فلسطینیوں کی شہادتوں کیتعداد میں اضافہ ہوا۔ ان فورسز کی فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینی بچوں کی تعدادبہت زیادہ ہے۔
انہوں نے فائرنگکے واقعات کی پیشہ ورانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات اس طریقے سے کرنے کیضرورت پر زور دیا جو بین الاقوامی یا اسرائیلی معیارات سے متصادم ہو، اور مظاہرینکے جسم کے بالائی حصوں بالخصوص بچوں کو نشانہ بنانے والے قابض فوجیوں کو جوابدہٹھہرایا جائے۔