مغربی کنارے میں فلسطینیاتھارٹی کے حکام سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی کے لیے خاندان اور انسانی حقوق کےمطالبات کو نظر انداز کرتے ہوئے شہریوں، طلباء، کارکنوں اور رہائی پانے والے قیدیوںکے خلاف اپنی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اتھارٹی کی انٹیلیجنس نے صحافی معاذ حمید کی والدہ کو سفر کرنے سے روک دیا اور ان کے بیٹے کی جانبسے عرین الاسود کو ختم کرنے میں اتھارٹی کے کردار پر تنقید کرنے کے بعد رام اللہ میںانٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر میں پیشنی کے لیے انہیں سمن بھیجا ہے۔
حکام نے نابلس میںشہداء کے جنازے پر حملہ کیا اور سبزجھنڈوں اور بینرز کو بندوق کی نوک پر نیچے اتروادیا گیا۔ دوسری طرف نابلس میں عباس ملیشیا نے اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے قیدی علاء الشبیریکو مسلسل چوتھے روز بھی حراست میں رکھا۔
رام اللہ میںفلسطینی اتھارٹی کی انٹیلی جنس نے رہائی پانے والے قیدی احمد سرور "الحبازی”کو مسلسل چوتھے روز بھی نعلین قصبے سے اغوا کر رکھا ہے حالانکہ اسے وحشیانہ اندازمیں حراست میں لیا گیا اور اسے گھیسٹنے کے ساتھ گولی بھی ماری گئی۔
حکام نے بیرزیت یونیورسٹیکے طالب علم سعید المالکی کو رام اللہ سے اغوا کیا اور اس کے اغوا کو آج پانچ روزہوچکے ہیں جب کہ نابلس کے سابق اسیر ایہاب الشولی کو مسلسل پانچویں روز حراست میںرکھا گیا ہے۔
حکام نے مسلسلچھٹے روز الخلیل سے فلسطینی پولی ٹیکنیک یونیورسٹی کے ثائرعویضات اور رام اللہ سے نوجوان معتصم بلال الخواجہ کومسلسل ساتویں روز حراست میں رکھا ہوا ہے۔