درجنوں یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی قابض اتھارٹی کے سکیورٹی اہلکاروں کی مدد سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی ہے۔ یہ واقعہ بدھ کے روز دو مرتبہ پیش آیا۔ کم از کم 136 یہودی آباد کاراس واقعے میں ملوث ہوئے۔
القسطل نیوز ویب سائٹ کے مطابق یہودی آباد کاروں نے سکیورٹی اہلکاروں کی مدد سے صبح کے وقت مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں کے لیے بند کرا دی اور یہاں تلمودی رسومات ادا کیں ، پھر دوبارہ شام کے وقت ایسا کیا گیا۔ اس دوران یہودی ربیوں نے انہیں یہودی پہاڑی معبد کے بارے میں اشتعال انگیز لیکچر دیے۔
واضح رہے جمعہ اور ہفتہ کے دو دنوں کے علاوہ یہودی آباد کار ہر روز قابض اسرائیلی فوج اور پولیس کے تحفظ میں مسجد اقصی لائے جاتے ہیں۔ اس دوران مسجد کو کو مسلمانوں کے لیے مکمل بند کر دیا جاتا ہے اور یہودی آباد کاروں کو المغربیہ گیٹ سے پورے اہتمام سے اندر لایا جاتا ہے۔
جبکہ مسلمانوں کو بندوقوں کے زور سے باہر روک دیا جاتا ہے۔ یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر دوڑتے بھی ہیں اور پوری طرح مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی جاتی ہے۔
القسطل نیوز ویب سائٹ کے مطابق کم از کم 136 یہودی آباد کاروں کو قابض سکیورٹی اہلکاربدھ کے روز اپنے ساتھ لائے تھے۔ ان کی موجودگی میں کسی مسلمان کو مسجد میں داخل ہونے اور مسجد کے صحن سے گذرنے کی اجازت نہ تھی۔