فلسطین انفارمیشنسینٹر’معطی‘ کی ماہانہ رپورٹ میں شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر2022 کے مہینے میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 30 فلسطینی شہید اور720 زخمی ہوئے جب کہ قابض فوج اور آباد کاروں نے مغربی کنارے اور القدس میں فلسطینیوںکے خلاف 3665 خلاف ورزیاں کیں۔
رپورٹ میں نشاندہیکی گئی ہے کہ قابض ریاست کی سب سے نمایاںخلاف ورزیوں میں عرین الاسود گروپ کے ارکان کے 3 مزاحمتی جنگجوؤں کا قتل تھا، راتکے وقت نابلس شہر میں قابض فوج کے خصوصی یونٹوں نے دھاوا بول دیا۔ اس کے علاوہ 27 افراد قابض فوج اور آباد کاروں کےہاتھوں فائرنگ کے واقعات سے شہید ہوئے جن میں پانچ بچے بھی شامل تھے۔
صیہونی قابض فوجنے مغربی کنارے اور بیت المقدس میں دراندازی اور چھاپوں کے دوران اور جگہ جگہ چوکیوںسے 517 فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔
مرکز نے 8208آباد کاروں کے مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بولنے کے ریکارڈ مرتب کیا ہے۔گذشتہماہ اسرائیلی حکام نے 17فلسطینیوں کی مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عاید کی گئی۔
قابض حکام نےمسماری اور املاک کی چوری میں تیزی لائی۔ مسمار کیے جانے والے گھروں کی تعداد 27تک پہنچ گئی، اس کے علاوہ درجنوں ایسے مکانات ہیں جن کے مکینوں کو مسماری کے نوٹسجاری کیے گئے۔
مرکز کے مطابق 83تنصیبات، دکانیں، زرعی سہولیات، بیرکیں اور دیگر تباہ ہوئے اور لوٹی گئی املاک کیتعداد 38 تک پہنچ گئی۔
آبادکاری کےجرائم کی تعداد 11 بتائی جاتی ہے جن میں زمینوں کوغصب کرنے اور بلڈوز کرنے، سڑکوںکی تعمیر اور سیٹلمنٹ یونٹس کی تعمیر کی منظوری شامل تھی۔
نابلس، رام اللہاور الخلیل گورنریوں میں سب سے زیادہ اسرائیلی خلاف ورزیوں کے واقعات رپورٹ ہوئےجن میں یکے بعد دیگرے 853، 595، 521 خلاف ورزیاں ہوئیں۔