چهارشنبه 30/آوریل/2025

مقبوضہ مقامات بشمول مسجدِ اقصیٰ پر قبضے کی نئی سکیموں کا انکشاف

پیر 7-نومبر-2022

معتبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکام مقبوضہ بیت المقدس اور مسجدِ اقصیٰ کو صہیونی ریاست کا باقاعدہ حصہ بنانے کی نئی اسکیمیں نافذ کر رہے ہیں۔

محقق شعیب ابو سنینہ نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حکام مسجدِ اقصیٰ کے مشرقی علاقے کو یہودیانے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ آباد کاروں کے لیے تلمودی رسوم کی ادائیگی کی جگہ تیار کی جائے۔

ابو سنینہ نے واضح کیا کہ اسرائیلی قبضے کا مقصد ہر ممکن طریقے سے مسجدِ اقصیٰ پر اپنی خودمختاری مسلط کرنا نیز آباد کاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مقدس مقام میں بلا روک ٹوک دخلے کی اجازت دینا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اسرائیلی حکام نے فلسطینی اور وقف اراضی کو ہتھیانے کے لیے مقبوضہ شہر کے مختلف علاقوں میں یہودیوں کی جعلی قبریں بنا رہے ہیں۔

ہر روز صبح اور دوپہر میں یہودی آباد کاروں اور پولیس فورسز کی طرف سے مسجدِ اقصیٰ کی روزانہ بے حرمتی کی جاتی ہے۔

مسجد کے احاطے کے اندر آباد کاروں کی موجودگی کے دوران، مسجد کی طرف جانے والے داخلی راستوں پر مسلمان نمازیوں کے داخلے پر پابندیاں عائد کی جاتی اور ان کی شناختی دستاویزات  اس وقت تک ضبط کی جاتی ہیں جب تک آبادکار مقدس مقام سے باہر نہ نکل جائیں۔

مختصر لنک:

کاپی