اسرائیلی قابض فوج نے جنوبی نابلس اور رام اللہ کے نزدیکی علاقے میں فلسطینی عوام کو گھر اور دوسرے تعمیراتی ڈھانچے گرانے کا نوٹس دیا ہے۔ ان تعمیراتی ڈھانچوں میں زرعی عماراتی ڈھانچے بھی شامل ہیں۔
دوما ویلیج کونسل سلیمان نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ‘ کونسل کو اسرائیلی قابض اتھارٹی کی طرف نوٹس موصول ہوئے ہیں جو قابض اتھارٹی کے حتمی فیصلے کو ظاہر کرتے ہیں، ان میں اسرائیلی فوج کا مویشیوں کے باڑے گرانے کا بھی بھی حکم شامل ہے۔
اسی طرح گاوں میں چار عدد ہالیڈے فارمز کو بھی مسمار کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ ان کے بارے میں اسرائیلی قابض فوج کا کہنا ہے کہ ان کی تعمیرات لائسنس کے بغیر کی گئی ہیں۔
اسی علاقے میں ایک کاٹیج کے متاثرہ مالک احمد صلودۃ یہ ملنے والا نوتس آخری نوٹس ہے۔ اسکے بعد اسرائیلی قابض فوج کسی بھی روز ہماری عمارات اور عماراتی ڈھانچے مسمار کرنے پہنچ سکتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں احمد صلوادۃ نے کہا ‘ ہم نے پہلے ملنے والے نوٹس کے خلاف اپنے اعتراضات داخل کیے تھے مگر انہیں رد کر دیا گیا۔ خدشہ ہے کہ اسرائیلی فوج 13 نومبر تک گھر گرا دے گی۔
رام اللہ کے علاقے میں اسرائیلی قابض فوج نے دیر نظام نامی گاوں پر دھاوا بول دیا ۔ اور مقامی کونسل کو گاوں میں مزید تعمیرات سے روک دیا۔ حتیٰ کہ پانی کی ترسیل کا نیٹ ورک بنانے سے روک دیا ۔ قابض فوج نے اس موقع پر پانی نکالنے والے پمپ اور دیگر مشینری قبضہ میں لے لی۔