ہزاروں اردنی شہریوں نے اسرائیل اور اردن کے درمیان پانی کے حالیہ معاہدے کو مسترد کر دیا ہے۔ جمعہ کے روز اردن کے دارالحکومت عمان میں حالیہ دنوں میں ہونے والے معاہدے کے خلاف زبدست احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔
ریلی کے شرکاء نے اسرائیل کے ساتھ توانائی معاہدے کے خلاف غم و غصے کا اظہار کیا۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ اردن کی حکومت اسرائیل کے ساتھ اس توانائی معاہدے کے علاوہ 1994 کے امن معاہدے کو بھی منسوخ کرے۔
واضح رہے منگل کے روز اردن ،متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ تاکہ پانی کی فراہمی سے متعلق منصوبے پر کام جاری رکھا جاسکے۔
اردن کی طرف سے اس معاہدے پر وزیر برائے شمسی توانائی اور وزیر آبپاشی محمد النجار نے دستخط کیے ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے موسمیاتی تبدیلیوں اور ماحولیات کی وزیر مریم المہری نے اور اسرائیلی کی طرف سے علاقائی تعاون کے وزیرعیساوی فریج نے شرم الشیخ میں موسمیاتی کانفرنس کی سائیڈ لائنز میں اس مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
اس معاہدے کا مقصد متحدہ عرب امارات کی مدد سے ہونے والے اس معاہدے پر عمل دارآمد کے طور پر منصوبے کی فزیبیلٹی رپورٹ پر کام جاری رکھنا ہے جو ایک سال قبل نومبر 2021 میں اسرائیل اور اردن کے درمیان طے پایا تھا۔
اس معاہدے کے مطابق اسرائیل اردن کو پانی فراہم کرے گا جبکہ اردن اسرائیل کو شمسی توانائی کے مواقع دے دے گا۔ لیکن اردنی عوام اسرائیل کے ساتھ معاہدات کے خلاف ہیں۔ اس ناراضگی کے اظہار کے لیے جمعہ کے روز عمان شہر میں لوگوں نے ریلی کا انعقاد کیا ۔