غزہ میں موجود 2014 کی جنگ کے متاثرین کی اعلی سطح کی کمیٹی نے گذشتہ روز مالی امداد ملنے کے آٹھ ماہ پر پھیلے تعطل کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا ہے۔ ان کا کہا تھا کہ اقوام متحدہ کاپناہ گزینوں اور جنگ متاثرہ افراد کو مدد دینے والا ادارہ ‘ انروا’ اپنی ذمہ داریاں انجام دینے میں ناکام رہا ہے۔
جنگ کے متاثرہ لوگوں کی اعلیٰ کمیٹی نے اس سے قبل غزہ شہر کے وسط میں ایک احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا۔ وہ اپنے ہاتھوں میں کتبے اٹھائے ہوئے تھے ، جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔ سب سے اہم مطالبہ یہی تھا کہ ‘ انروا’ انہیں مالی امداد دے اور ان کی مشکلات میں گھری زندگی کے مصائب میں کمی کرے۔
اس موقع پر 2014 کی جنگ کے امداد سے محروم متاثرین کے نمائندوں نے اپنی تقریروں مین کہا ‘ ہم آج ‘ انروا’ حکام کو اپنا پیغام پہنچانے آئے ہیں، ہم اپنے مطالبات کے حق میں اس وقت تک آواز اٹھاتے رہیں گے جب تک یہ پورے نہیں ہو جاتے۔
کمیٹی کے سربراہ عبدالہادی مسلم نے اپنے خطاب میں کہا ‘ انروا ہماری مشکلات کو نظر انداز کر رہا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر فلسطینی حکومت پر بھی زور دیا کہ متعلقہ فریقوں کو اس بارے میں موثر انداز میں متوجہ کیا جائے اور دباو میں لایا جائے۔ ا
نہوں نے کہا ہم پچھلے آٹھ سال سے صبر کر رہے ہیں۔ یہ امید کرتے ہوئے کہ متاثرین جنگ 2014 کو امداد مل جائے گی مگر اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔