اسرائیلی ریاستکے وزیر دفاع بینی گینٹز نے شام بدھ کے روزسلفیت میں ایریل یہودی بستی پرحملے میںملوث فلسطینی مزاحمت کار کے خاندان اور دیگر رشتہ داروں سمیت 500 افراد کو مقبوضہعلاقوں میں ورک پرمٹ دینے سے انکار کر دیا۔
عبرانی اخبار”انٹیلی ٹائمز” نے کہاکہ "گینٹز” نے مغربی کنارے میں سلامتی کیصورتحال کے جائزے کے اختتام پر فیصلہ کیا کہ ایریل آپریشن کے مرتکب فلسطینی مزاحمت کارکے اہل خانہ کو مقبوضہ فلسطینیعلاقوں میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے۔
قابض ریاست کیکوشش ہے کہ کمانڈو آپریشنز کو روکا جائے اور خاندانوں کو روکا جائے اور ان پر زوردیا جائے کہ وہ اپنے بچوں کو مزاحمتی کاموں میں مشغول نہ ہونے دیں اور کمانڈو آپریشنزکو اجتماعی سزاؤں کے ذریعے انجام دیں۔ اسرائیل اس سے قبل بھی انفرادی مزاحمتیکارروائیوں پر اجتماعی سزائیں دیتا رہا ہے۔ ان سزاؤں میں مکانات کی مسماری اور بےدخلی شامل ہیں۔