اسلامی تحریکمزاحمت "حماس” نے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں صیہونی آبادکاری غیرقانونی ہے۔ نیتن یاہو کا انتہا پسند بن گویر سے یہودی بستیوں اور 65 کالونیوں کو”آئینی” قرار دینے اور مغربی کنارے میں بائی پاس سڑکیں قائم کرنے کامجرمانہ عہد ایک کھلی پالیسی ہے جو کہ قبول نہیں کی جائے گی۔
جمعرات کو ایک پریسبیان میں حماس نے ہماری قوم اور ان کی زندہ قوتوں سے ان قابض دشمنوں کے رجحاناتاور پالیسیوں کے مقابلے میں مزید یکجہتی اور اتحاد کا مطالبہ کیا۔
حماس نے عرب اوراسلامی قوم اور دنیا کے آزاد لوگوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرزمین پر ہمارےفلسطینی عوام کی ثابت قدمی کی حمایت کریں۔ قابض ریاست کے بائیکاٹ کو فعال کریں اوراس کے رہ نماؤں کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمہ چلائیں۔ انصاف کی فتح اورہمارے فلسطینی عوام کی آزادی، واپسی اور خود ارادیت کے حقوق کی حمایت کی مہم چلائیجائے۔
اگلی قابض حکومتمغربی کنارے میں نئی آبادکاری کالونیوں کو مضبوط کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو کہ سینکڑوںفلسطینی دونم کی ضبطی کے ساتھ موافق ہے۔مغربی کنارے اور مقبوضہ یروشلم میں بستیوں کی توسیع اور آبادکاری کی سڑکیں بناناہے۔
"لیکوڈ” اور "اتزما یہودیت” جماعتوں نے دونوںفریقوں کے درمیان ہونے والے اتحادی مذاکراتی اجلاس کے دوران، نئی دائیں بازو کیحکومت کی تشکیل کے 50 دنوں کے اندر مغربی کنارے میں 65 بے ترتیب یہودی کالونیوں کوآئینی شکل دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔