عبرانی میڈیا نےگذشتہ رات ’لیکوڈ‘ پارٹی کی طرف سے پیش کردہ ایک حل کی تفصیلات جاری کی ہیں کہ”مذہبی صیہونی” تحریک کے رہ نما بیزلیل سموٹریچ کو مطمئن کرنے کی کوشش میںکامیاب ہوگئی ہیں اور انہیں اسرائیل کی نئی حکومت میں شمولیت کے لیے قائل کرلیاگیا ہے۔
عبرانی چینل 12نے کہا کہ لیکوڈ نے سموٹریچ کو مطمئن کرنے کی کوشش میں ایک تخلیقی حل تیار کیا۔ وہحل یہ ہے کہ اس کی پارٹی کو”درمیانی بڑے” وزارتی پورٹ فولیو جیسے وزارتانصاف یا تعلیم دی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ وزات دفاع میں ایک اہم عہدہ دیا جاسکتا ہے اور یہ عہدہ غرب اردن میں اپنے اقدامات کے لیے وسیع اختیارات کا حاملہوگا۔
چینل نے مزید کہاکہ یہ فارمولہ سموٹریچ کو کئی شعبوں میں اثر انداز ہونے کی اجازت دینے کے لیے ڈیزائنکیا گیا تھا۔ ان کی جماعت کے دیگر لیڈروں اورٹ سٹرک اور اوفیر سوفر کو مطمئن کرنےکی کوشش بھی کامیاب ہوگئی ہے۔
عبرانی چینل”کان” نے تصدیق کی کہ "کنیسیٹ کے رکن ایتماربن گویر نے کل ہفتے جوسموٹریچکے ساتھ بات کی۔ انہوں اس پر زور دیا کہ وہ لیکوڈ لیڈر بنجمن نیتن یاہو سے بات کریںاور ان کے درمیان دراڑ ختم کریں۔
بین گویر نےسموٹریچ کو یقین دلایا کہ وہ اپنے مطالبات کے مطابق ہی حکومت کا حصہ بنیں گے۔
قابض ریاست کےصدر نے سابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو اگلی صیہونی حکومت بنانے کی ذمہ داریسونپی ہے۔ان کے کیمپ نے صیہونی کنیسٹ کے لیے حالیہ انتخابات میں 64 نشستیں حاصل کیہیں جن میں زیادہ تر دائیں بازو کی مذہبی انتہا پسند تنظیمیں شامل ہیں۔