انتہا پسند رِبّی یہودا غلیک ان متعدد یہودی آباد کاروں میں شامل تھے جنہوں نے آج صبح پولیس کی حفاظت میں مسجدِ اقصیٰ کی بے حرمتی کی۔
مقبوضہ بیت المقدس کی اسلامی اوقاف انتظامیہ کے مطابق، غلیک اور یونیورسٹی کے 120 طلباء سمیت کم از کم 177 آباد کار مسجد میں داخل ہوئے اورتلمودی رسوم ادا کرتے رہے۔
بطورِ خاص جمعہ اور ہفتہ اور باقی ایام میں کبھی صبح یا دوپہر کو یہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجدِ اقصیٰ کی بے حرمتی کی جاتی ہے۔اسرائیلی پولیس المغاربہ دروازہ بند کر دیتی ہے جہاں سے بآسانی یہودی مسجد میں داخل ہوتے ہیں۔
مسجد کے احاطے میں آباد کاروں کی موجودگی کے دوران، مسجد کی طرف جانے والے داخلی راستوں پر بھی مسلمان نمازیوں کو جانے نہیں دیا جاتا۔ ان کے شناختی دستاویزات اس وقت تک ضبط رکھے جاتے ہیں جب تک آبادکار مقدس مقام سے باہر نہ نکل جائیں۔