یوروپی یونین نےکہاہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیرقانونی انہدامی کارروائیوں اور مکانات مسماریسے فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ یورپی یونین نے فلسطینیوں کے مکانات کیمسماری کوغیر قانونی قرار دیتے ہوئے "اسرائیل” سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہفلسطینیوں کے خلاف اپنی افواج کے ذریعہ کی جانے والی تمام انہدام اور انخلاء کیکارروائیوں کو روکیں۔
یورپی یونین نےجمعہ کی شام ایک بیان میں کہا کہ "یہ کاروائیاں صرف فلسطینیوں کی تکالیف کوبڑھا دیں گی اور کشیدہ ماحول میں اضافے کا باعث بنیں گی۔”
یورپی یونین نےغرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں مسافر یطا میں یورپی یونین کے تعاون سے چلائےجانے والے اصفی پرائمری اسکول کی مسماری کی بھی شدید مذمت کی اور بچوں کے تعلیم کےحق کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کیکہ یہ ناقابل قبول پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گذشتہ مئی میں اسرائیلیعدالت کے فیصلے کے بعد ان کی نقل و حرکت اور منتقلی پر عائد پابندیوں اور منتقلیکے علاوہ جبری طور پر جلاوطنی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ ناقابل قبول پیشرفت اس وقت میں ہوئی ہے جبمسافر یطا میں موجود ایک اسکول کو مسمار کردیا گیا۔ اسکول کو ایک ایسے وقت میںمسمار کیا گیا ہے جب دوسری طرف مسافر یطا کے 1200 فلسطینی باشندوں کے مکانات کی مسماری اور انہیں بے گھر کیے جانےکا خدشہ ہے۔