لبنانی ذرائع نےانکشاف کیا ہے کہ 165 لبنانیوں کو اسرائیلی قابض ریاست کی انٹیلی جنس سروسز کےساتھ رابطے کے شبے میں عدلیہ کے حوالے کیا گیا ہے جہاں ان کے خلاف مقدمہ کیکارروائی کی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ ان میں سے 25 کے خلاف عدالتی احکام جاری کیے گئے، یہ کہتے ہوئے کہ وہ 2019 کےبعد کے عرصے میں جاسوس بھرتی کیے گئے تھے۔
غیر ملکی خبررساں اداروں کا کہنا تھا کہ اس سے قبل لبنانی سکیورٹی فورسز نے اسرائیلی انٹیلیجنس سروسز کے ساتھ تعاون کے شبہ میں 185 افراد کو گرفتار کیا تھا۔
تحقیقات سے پتہچلا ہے کہ اسرائیلی خفیہ ادارے ’موساد‘ نے فرضی کمپنیوں کے اکاؤنٹس کھولنے کا کامکیا جو سوشل میڈیا کے ذریعے ملازمت کی درخواستیں وصول کرتے ہیں، ان لبنانیوں کونشانہ بناتے ہیں جو ملازمت کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔
جنوری 2022 میںلبنانی عدالتی ذرائع نے اطلاع دی کہ اس نے اسرائیل کے لیے کام کرنے والے لبنان میںجاسوسی کے 17 نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے لیے سکیورٹی آپریشن کے حصے کے طور پر 21افراد کو گرفتار کیا تھا۔
اپریل 2009 اور2014 کے درمیان لبنانی حکام نے اسرائیل کے ساتھ تعاون کے الزام میں ٹیلی کمیونیکیشنسیکٹر کے 100 سے زائد فوجی اہلکاروں اور ملازمین کو گرفتار کیا تھا۔