اسلامک کرسچئین کمیٹی نے یروشلم کے مقدس مقامات کے تحفظ کی حمایت کرتے ہوئے فلسطینی کارکنوں اور قیدیوں کے خلاف اسرائیلی قابض فوج کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں اور ملک بدریوں پر خبر دار کیا ہے۔
پیر کے روز کمیٹی کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج کی فلسطینیوں کے خلاف سرگرمیاں نسل کشی کے عزائم سبب ہیں۔
اسرائیلی قابض اتھارٹی نے نسل کشی اور فلسطینیوں کو ملک بدر کرنے کی یہ پالیسی تمام تر بین الاقوامی قوانی کی خلاف ورزی پر مبنی ہیں۔
اسلامک کرسچئین کمیٹی نے اپنے بیان میں اسرائیل کے اس فیصلے کی بھی مذمت کی جس کے تحت فلسطینی قیدی صلاح الحموری کو فرانس ڈیپورٹ کرنے کا کہا ہے۔
اسرائیلی عدالتی مشیر اور وزیر انصاف نے صلاح الحموری سے یروشلم کا شناختی کارڈ واپس لینے کی منظوری دی ہے۔
الحموری کو 2020 میں ایک نوٹس موصول ہوا تھا کہ وہ پولیس کے سامنے پیش ہوں۔وہ آٹھ سال اسرائیلی قید میں رہ چکے ہیں اور ان کے مغربی کنارے میں داخل ہونے پر پابندی ہے۔
دوہزار سولہ میں اسرائیلی قابض اتھارٹی نے صلاح الحموری کی اہلیہ کو فلسطینی بد کر دیا تھا، ان پر الزام تھا کہ وہ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلانے والوں میں شامل ہیں۔