فلسطینی ہلال احمر کی رپورٹ کے مطابق ڈیڑھ سالہ فلسطینی بچی کو یہودی آبادکاروں نے اس وقت زخمی کر دیا جب وہ اسارین گاؤں میں فلسطینیوں کی گاڑیوں پر حملہ کر رہے تھے۔
فلسطینیوں نے ناجائز یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف مغربی کنارے کے علاقوں میں ہفتہ وار احتجاج کیا۔ اس دوران اسرائیلی قابض اتھارٹی اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان تصادم ہوا۔
اس دوران اسرائیلی قابض فوج نے فلسطینیوں پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے اور ربڑ کی گولیاں چلائیں تاکہ ناجائز یہودی بستیوں کے خلاف ہونے والے فلسطینیوں کے احتجاج کو روکیں۔
اسی دوران فلسطینی مظاہرین نے ناجائز یہودی بستیوں سے متصل قائم شدہ غیر قانونی یہودی آوٹ پواٹوں کی طرف مارچ شروع کر دیا۔ یہ آوٹ پوسٹس نابلس کے جنوب میں بیتا گاوں کی طرف ہیں۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق اسرائیلی فورسز کی بد ترین شیلنگ کے باعث 33 فلسطینیوں جو سانس لینے میں انتہائی دشواری کا سامنا کر پڑا اور ان کا سانس اکھڑنے لگا۔ جبکہ کفر قدوم میں چار فلسطینی شہری فائرنگ سے زخمی ہو گئے۔
ایک اور واقعے میں اسرائیلی فوجیوں کو فلسطینیوں کے ساتھ تصادم کے لئے یہودی سیٹلرز کی بھی مکمل مدد حاصل تھی۔ یہ واقعہ نابلس کے جنوب میں قاریوت میں پیش آیا۔