اسرائیلی قابض اتھارٹی کی جاری گھر مسماری مہم کے نتیجے میں اتوار کی صبح ایک اور فلسطینی خاندان بے گھر کر دیا گیا ہے۔ یہ فلسطینی خاندان مشرقی یروشلم میں جبل مکبر کے پڑوس کا رہائشی تھا۔
ان کا گھر گرانے کے لیے اسرائیلی قابض اتھارٹی نے اپنے روایتی حربے کے طور پر بغیر لائسنس کے تعمیر شدہ گھر قرار دیا تھا۔
مقامی لوگون کے مطابق اسرائیلی بلڈوزرو پولیس کی معیت میں آئے اور جبل المکبر کے قریب راتب المطر اور ان کے نظر بند کر رکھے گئے بھائی حسام کی ملکیت دو منزلہ گھر کو مسمار کرنا شروع کر دیا۔
خاندان کے ایک رکن کو اس گھر مسماری کی کارروائی کے دوران ربڑ کی گولی بھی لگی ہے۔ ربڑ کی گولی قابض پولیس فورس نے اس وقت چلائی جب اس گھر کو گرانے کی کارروائی کے دوران علاقے کے لوگ جمع ہو گئے۔
بتایا گیا ہے کہ 15 سال پہلے بنائے گئے اس گھر میں آٹھ افراد رہائش پذیر تھے۔ اسرائیلی قابض اتھارٹی اس گھر کی تعمیر کے سلسلے میں 700000 لاکھ شیکلز کا جرمانہ وصول کر چکی ہے۔
ایک اور واقعے میں فلسطینی شہری کو زوویدین میں اسرائیلی فوج نے اس کے چار عمارتی یونٹ مسمار کرنے کا نوٹس دیا ہے۔ ان چار عمارتی یونٹس میں سے دو رہائشی یونٹ ہیں جبکہ دو زرعی یونٹس ہیں