ممتاز فلسطینیعالم دین اور مسجد اقصیٰ کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ باب الرحمہ نمازگاہمسجد اقصیٰ کا اٹوٹ حصہ ہے اور اسے بند کرنے کی اسرائیلی کوششوں کے باوجود نمازیوںکے لیے کھلا رہے گا۔
حریہ نیوز کےمطابق الشیخ صبری نےکہا کہ فلسطینی نمازی باب الرحمت مصلیٰ اور مسجد اقصیٰ کے پہرےدار اور محافظ ہیں۔ اسرائیلی دشمن کو اس لیے تکلیف اور برہمی ہے کہ فلسطینی چارسال سے مصلیٰ باب رحمت میں نماز ادا کرتے ہیں۔ اس سے قبل صہیونی ریاست نے سولہ سالمصلیٰ باب رحمت کو فلسطینی نمازیوں کے لیے بند کررکھا تھا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "رمضان کا مہینہ قریب آنے کے ساتھ اس بات کا خدشہ ہے کہ مسجد الاقصیٰمیں قابض ریاست کی طرف سےتشدد تیزی آئے گی۔قابض دشمن نہیں چاہتا کہ لاکھوں نمازی مسجد اقصیٰ میں جمع ہو کرنماز ادا کریں۔
آج 16 سال کیبندش کے بعد بیت المقدس کے باشندوں کے لیے باب رحمت کے دروازے کھولنے کی چوتھیسالگرہ ہے۔ یہ سب فلسطینیوں کی مسلسل قربانیوں کا نتیجہ ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2003ء میں اسرائیل نے بابرحمت نماز گاہ کو فلسیطنیوں کے لیے بند کردیا تھا۔ فلسطینی شہری 22/2/2019 کو مصلٰیباب رحمت کو دوبارہ کھلوانےمیں کامیاب ہوئے مگراسرائیل دوبارہ اس میں فلسطینیوں کاداخلہ بند کرنا چاہتا ہے۔
مصلیٰ باب رحمتکو کھولنے کے چار سال بعد نمازگاہ کو اسرائیلی قابض ریاست سے مسلسل خطرات کا سامناہے۔