لبنانی حزب اللہکے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ شمالی مغربی کنارے میں نابلس کے جنوب میںواقع قصبے حوارہ میں جو کچھ ہوا اور فلسطینی عوام جو کچھ کر رہے ہیں اس سے آبادکاروں کی بربریت کا ثبوت ملتا ہے۔
اس بات کا تذکرہنصراللہ نے سوموارکو بیروت میں زخمیوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والی فاؤنڈیشن کیجانب سے یوم زخمی کے موقع پر منعقدہ اعزازی تقریب میں کیا۔
قابض فوج کیحفاظت میں نابلس کے جنوب میں واقع قصبے حوارہ اور دیگر قصبوں پر سینکڑوں آبادکاروں کے زبردست حملے میں سامح اقتاش نامی نوجوان شہید اور 390 سے زائد زخمی ہوئےتھے۔ یہ واقعہ گذشتہ ہفتے پیش آیا تھا۔
نابلس کے جنوب میںواقع قصبوں میں آباد کاروں نے فلسطینیوں کی 100 گاڑیاں، 35 مکانات مکمل اور 40مکانات کو جزوی طور پر تباہ اور جلا دیا۔
حسن نصراللہ نےکہا کہ آباد کاروں کی بربریت کو دیکھنے کے لیے نئے ثبوتوں اور گواہوں کی ضرورت نہیںہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ خطے میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ اسرائیلی قابض ریاست کے خاتمے کی علامت ہے۔
لبنان اور قابضاسرائیل کے درمیان سمندری سرحدوں کی حد بندی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے نصر اللہنے زور دے کر کہا کہ یہ ایک معاہدہ لبنانکے لیے”تاریخی اور اہم کامیابی” ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ لبنان کو”کاریش” کے آئل اینڈ گیس فیلڈ سے تیل نکالنے سے روکنے کی اجازت نہیں دیںگے۔
انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ لبنان "شعبا فارمز اور کفر شعبا پہاڑیوں” کے ایک انچ یابحیرہ لبنان میں پانی کا ایک نقطہ بھی ترک نہیں کرے گا۔