فلسطینی کمیشنبرائے امور اسیران نے بتایا ہے کہ قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید زکریا الزبیدیکو تقریباً ڈیڑھ سال سے عسقلان جیل کے اندر تنہائی کے سخت حالات کا سامنا ہے۔
کمیشن نے جمعراتکو ایک پریس بیان میں کہا کہ قیدی الزبیدی کو سخت اور غیر انسانی حالات کا سامناہے۔ قابض حکام نے جان بوجھ کر اسے قید تنہائی میں مزید رکھنےکے لیے اس کی قید کیتجدید کی ہے۔ زکریا الزبیدی کو یہ سزا اس لیے دی جا رہی ہے کیونکہ اسرائیلی جیل سےسرنگ کے ذریعے فرار ہونے والوں میں وہ بھی شامل تھے۔
قابض افواج نےالزبیدی کو 2019 میں گرفتار کیا تھا جب وہ اور ان کے 5 ساتھی ایہام کممجی، مناضلنفیعات، محمد محمود العارضہ اور یعقوب قادری 11 ستمبر 2021 کو سخت سکیورٹی والی جلبوعجیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
قابض ریاست نے چھقیدیوں کو دوبارہ گرفتار کیا اور انہیں ان کی سابقہ سزاؤں کے علاوہ، 5 سال کی اضافیقید کی سزا اور 5000 شیکل جرمانے کی سزا سنائی دی گئیں۔
جنین کیمپ سےتعلق رکھنے والے47 سالہ زکریا الزبیدیکا تعلق ایک مزاحمتی خاندان کے ساتھ ہے۔ ان کے والد کا انتقال اس وقت ہوا جب وہلڑکپن میں تھا اور ان کی والدہ سمیرا الزبیدی 2002 میں جنین کیمپ پر اسرائیلی فوجکے حملے میں شہید ہوئیں۔