فلسطینی قانونساز کونسل کے ڈپٹی سپیکر حسن خریشہ نے کہا ہے کہ سکیورٹی کانفرنسوں میں فلسطینیاتھارٹی کی شرکت فلسطینی کاز یا ہمارے عوام کے مفادات میں نہیں۔ اس بات کا ثبوت ہےکہ عقبہ سربراہ اجلاس سے پہلے اور بعد میں قابض فوج نے نابلس اور جنین میں کئی قتلعام کیے۔
انہوں نے "فلسطینی انفارمیشن سینٹر” سےبات کرتےہوئے کہا کہ سکیورٹی کانفرنسوں میں اتھارٹیکی شرکت کا مقصد فلسطینی مزاحمت کو ختم کرنا ہے۔ امن اور جنگ بندی کی آڑ میںاسرائیل فلسطینی عوام اور فلسطینی مزاحمت کو نشانہ بنانا چاہتا ہے۔
حسن خریشہ نے کہاکہ "میرا خیال ہے کہ سکیورٹی سربراہ اجلاسوں میں شرکت کا مطالبہ کرنے والیتمام آوازیں اس پر قائل نہیں ہیں، کیونکہ وہ پوری طرح جانتے ہیں کہ ان میں شرکتجاری رکھنے کا مطلب مزید سیاسی گرفتاریاں اور مزید صیہونی قتل و غارت گریہے۔”
انہوں نے زور دےکر کہا کہ سکیورٹی سربراہی اجلاسوں میں اتھارٹی کی شرکت امریکی اور اسرائیلی مرضیکا اظہار ہے، جو حالات کو پرسکون کرنے کے بہانے رمضان المبارک سے پہلے خطے میںپہنچ گئے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ اتھارٹی کو اس بات کا علم ہے کہ یہودی آباد کاری کا عمل مسلسل جاری ہے۔