اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے ایک فلسطینی نوجوان کی جانب سے تل ابیب میں قابض صہیونی فوج پرکیے گئےچاقوحملے کی تعریف کرتے ہوئے اس مزاحمتی کارروائی کو مسجد اقصیٰ کے خلاف قابض صہیونیدشمن کی جارحیت کا ابتدائی رد عمل قرار دیا ہے۔
حماس کےیروشلم کےلیے ترجمان محمد حمادہ نے آج صبح تل ابیب کے جنوب میں واقع تعزروین اسکوائر میں فلسطینیمزاحمت کارکی جانب سے کیے گئے اس بہادرانہحملے پر مبارک باد پیش کی۔
خیال رہے کہ آج منگلکو تل ابیب میں ایک فوجی کیمپ کے قریب فلسطینی مزاحمت کار نے چاقو سے قابض فوجیوںپر حملہ کرتے ہوئے دو فوجیوں کو گھائل کردیا تھا۔
حمادہ نے ایک پریسبیان میں زور دیا کہ یہ آپریشن مسجد اقصیٰ کے خلاف قابض ریاست کی جنگ اور اس کے صحنوں میں اشتعال انگیز قربانیاںذبح کرنے کے ارادوں کا ابتدائی ردعمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنےوالی مزاحمتی کارروائیاں قابض فوج اورآباد کاروں کے لیے زیادہ مہلکت اوربدتر ہوں گی۔
میگان ڈیوڈ ایڈومپیرا میڈیکل سروسز کے مطابق ایمرجنسی کال سننے والے عملے نے دو افراد کو طبی امدادفراہم کی جنہیں چاقو سے زخم آئے تھے۔ یہ فوجی مرکزی شاہراہ پر تصريفين فوجی بیس کےقریب حملے کا نشانہ بنے۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد زخمیوں کو علاج کے لئے قریبی ہسپتالمنتقل کر دیا گیا ہے۔